🌹🍁۲۱ فروری بروز اتوار کو تصویر پر شعر کا مقابلہ منعقد کیا گیا تھا جس میں امید سے دگنا اراکین بزم محفل مشاعرہ نے شرکت کی اور مقابلے کو کامیاب بنایا ویسے تو تمام ترسیلات نہایت عمدہ تھیں مگر کچھ اشعار نے میرے دل کو چھو لیا جس کی وجہ سے میں نے انھیں اعزازی اشعار میں جگہ دی 🍂🌸
👌👌 *اعزازی اشعار* 👌👌
*ندی کنارہ بہاروں کی رت حسیں منظر*
*مرے خیال کی کھڑکی میں سب سمٹ آئے*
علیم اسرار
*ناندیڑ*
*جستجو کھوئے ہُوؤں کی عُمر بھر کرتے رہے*
*چاند کے ہمراہ ہم ہر شب سفر کرتے رہے*
*وہ نہ آئے گا ہمیں معلوم تھا،اس شام بھی*
*انتظار اس کا مگر کچھ سوچ کر،کرتے رہے*
پروین شاکر
اسماء صاحبہ
*اورنگ آباد*
*ظاہر کی آنکھ سے نہ تماشا کرے کوئی*
*ہو دیکھنا تو دیدۂ دل وا کرے کوئی*
خواجہ کوثر باجی صاحبہ
*اورنگ آباد*
*ایک منظر ہے کہ آنکھوں سے سرکتا ہی نہیں*
*ایک ساعت ہے کہ ساری عمر پر طاری ہوئی*
*آفتاب حسین*
نسرین شیخ رسول
*اورنگ آباد*
*مجھے غرور رہتا ہے تیری آشنائی کا*
*مگر ساتھ غم بھی ہے تیری جدائی کا*
*بھیڑ میں اکیلے پن کا احساس ہوتا ہے*
*تیرے بن یہ حال ہے میری تنہائی کا*
محمد اشرف سر
*اورنگ آباد*
*عجب موڑپرٹہراہےقافلہ دل کا........!!*
*سکون ڈھونڈنےنکلےتھے وحشتیں بڑھ گئیں*
امجد اسلام امجد
آخری شعر ہے فھیم خاتون مسرت باجی صاحبہ کیا کہنے عبدالستار سر آپ کے بارے میں صحیح کہتے ہیں کہ اب وہ کیا کہتے وہ ان ہی سے پوچھنا
🌹🌹🌹 *انعام اول* 🌹🌹🌹
*کوئی دل کش نظارہ ہو کوئی دلچسپ منظر ہو*
*طبیعت خود بہل جاتی ہے بہلائی نہیں جاتی*
شکیل بدایونی
یہ شعر پہلے قاضی فوزیہ انجم باجی نے پھر *نسرین شیخ رسول* نے بھی ارسال کیا ہے
*ساتھ اس کے کوئی منظر کوئی پس منظر نہ ہو*
*اس طرح میں چاہتا ہوں اس کو تنہا دیکھنا*
انور مسعود
قاضی فوزیہ انجم صاحبہ
*اورنگ آباد*
*انتظار یار میں زندہ ہیں خدایا ورنہ*
*کون جیتا ہے تیری دنیا میں تماشا بنا کر*
نامعلوم
انصاری شکیب الحسن سر
*اورنگ آباد*
🍁🍁🍁 *انعام دوم* 🍁🍁🍁
اس عہد بد لحاظ میں ہم سے گداز قلب
زندہ ہی رہ گئے تو بڑا کام کر گئے
عرفان ستار
فریسہ جبین صاحبہ
*اورنگ آباد*
*کس روز نظر آئے گا تعبیر کا جگنو*
*کب تک میں تِرے خواب کو آنکھوں میں سنبھالوں*
افتخارراغب
عبدالرازق حسین صاحب
*اورنگ آباد*
*یہاں تنہا کھڑا میں سوچتا ہوں*
*یہ خِطّہ حسیں ہے یا تم حسیں ہو*
*دست قدرت کی پختہ کاری کا*
*یہ خطہ امیں ہے یا تم امیں ہو*
عبدالستار
*ناندیڑ*
عبدالستار خطہ حسین ہوا تو وہ آپ کی وجہ سے کیونکہ کہاوت ہے نا کہ محبوب کی گلی کی ہر چیز اچھی لگتی ہے اور آپ کی بات ہی کچھ اور ہے
🍂🍂🍂 *انعام سوم*🍂🍂🍂
*آئے ہیں میرے گاؤں تو تحفہ کرؤ قبول*
*آنکھوں میں اپنی گاؤں کا منظر سمیٹ لو*
ن۔م
سید نسیم الدین وفا سر
*اورنگ آباد*
*روش روش پہ چمن کے بجھے بجھے منظر*
*یہ کہہ رہے ہیں یہاں سے بہار گزری ہے..*
شوکت اعظمی
نقوی شاذ زہرہ صاحبہ
*اورنگ آباد*
*جسے صیاد نے کچھ گل نے کچھ بلبل نے کچھ سمجھا*
*چمن میں کتنی معنی خیز تھی اک خامشی میری*
جگر مرادآبادی
*روش روش انھیں ڈھونڈا چمن چمن دیکھا*
*چھپے رہے وہ نگاہوں کی ہرخوشی لے کر*
اختر جہاں انجم
حافظ ابراہیم محمودی صاحب *جنتور*
*آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا*
*آج یاد پھر کوئی چوٹ پرانی آئی*
اقبال اشہر
گوہر نایاب صاحبہ
*اورنگ آباد*
🌸🌸🌸پسندیدہ اشعار🌸🌸🌸
*ڈھلتاسورج'شام کامنظر'ندی کنارے*
*ہائےوہ دکھ'ہائےوہ یادیں' ہائےخسارے*
*وصی شاہ*
فھیم خاتون مسرت باجی صاحبہ
*ناندیڑ*
*چند کلیاں نشاط کی چن کر*
*مدتوں محو یاس رہتا ہوں*
*تیرا ملنا خوشی کی بات سہی*
*تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں*
اسماء صاحبہ
*اورنگ آباد*
*لب دریا سہانی شام باہم پیار کی باتیں*
*نگاہ شوق میں اب تک وہ منظر رقص کرتا ہے*
ادیب مالیگانوی
عبداللہ خان
*ممبئی*
ویسے آج بھی ہمیں کسی نہ کسی کا انتظار ہے وہ کس کا ہے اس پر تبصرے کی ضرورت نہیں سب نے اپنی پسند کے اشعار کہہ کر اپنا کام مکمل کردیا اور ہاں ضروری نہیں جو کہا گیا وہ ان پر ہو مگر کچھ کو تو اس شعر سے کچھ مناسبت تو ہوگی۔
اتنا حیسن یہ منظر میں نے آج تک نہیں دیکھا مگر علیم اسرار نے کہا اپنے شعر میں کہا ہے کہ کینوس پر ہے تو پھر ہے
دپتی مشرا کی غزل پر نتیجہ کا اختیام کرتا ہوکہ
وہ نہیں میرا مگر اس سے محبت ہے تو ہے
یہ اگر رسموں رواجوں سے بغاوت ہے تو ہے
سچ کو میں نے سچ کہا جب کہہ دیا تو کہہ دیا
اب زمانے کی نظر میں یہ حماقت ہے تو ہے
کب کہا میں نے کہ وہ مل جائے مجھ کو میں اسے
غیر نا ہو جائے وہ بس اتنی حسرت ہے تو ہے
جل گیا پروانہ گر تو کیا خطا ہے شمع کی
رات بھر جلنا جلانا اس کی قسمت ہے تو ہے
دوست بن کر دشمنوں سا وہ ستاتا ہے مجھے
پھر بھی اس ظالم پہ مرنا اپنی فطرت ہے تو ہے
دور تھے اور دور ہیں ہر دم زمین و آسماں
دوریوں کے بعد بھی دونوں میں قربت ہے تو ہے
*دپتی مشرا*
🍂🍂 *خان محمد یاسر* 🍂🍂