Wednesday, June 16, 2021

تیرے ہوتے ہوئے آجاتی تھی ساری دنیا

💍 *انعام خصوصی*💍

موسم کی ادا آج بھی پر کیف ہے لیکن
جو تیرے ساتھ گزارا اس وقت کی حسرت نہیں جاتی
*شیخ عارف صاحب*

🌿🌿🌿 *انعام اول*🌿🌿🌿

سر بلندی مری تنہائی تک آ پہنچی ہے
میں وہاں ہوں جہاں کوئی نہیں میرے سوا
*حافظ ابراھیــــــــم خان محمودی صاحب*
تیرے  ہوتے ہوئے آجاتی تھی ساری دنیا

آج تنہا ہوں تو کوئی  آنے والا نہیں
*محترمہ گوہر نایاب صاحبہ*

خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہے
ایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے

*فریسہ جبین باجی*

🍃🍃🍃 *انعام دوم* 🍃🍃🍃
لب دریا سہانی شام باہم پیار کی باتیں
نگاہ شوق میں اب تک وہ منظر رقص کرتا ہے
*عبداللہ خان ممبئی*

ہاں آسمان اپنی بلندی سے ہوشیار
اب سر اٹھا رہے ہیں کسی آستاں سے ہم
میں اپنے گھر کو بلندی پہ چڑھ کے کیا دیکھوں
عروج فن مری دہلیز پر اتار مجھے

*نقوی شادزہرا صاحبہ*

شام، پیڑ ، تنہائی ، اُداسی ، خاموش راستے
میں اکیلا کہاں ! سب میرے ساتھی تو ہیں
*بشریٰ جبین صاحبہ*

ہواچلےگی توخوشبو مری بھی پھیلےگی
میں چھوڑآئی ہوں پیڑوں پہ اپنی بات کےرنگ

کون جھانکےگامیری روح کی گہرائ میں
کون دیکھےگامیرےجسم میں ٹوٹا کیا ہے
*فھیم خاتون مسرت باجی صاحبہ*

🌹❤️🍀 *انعام سوم* 🍀❤️🌹
حوصلے تھے کبھی بلندی پر
اب فقط بے بسی بلندی پر

        

سناٹا میرے چاروں طرف ہے بچھا ہوا

بس دل کی دھڑکنوں کو پکڑ کر کھڑا ہوں میں

*عبدالستار سر*

چپ    چاپ    نہ    لے    جائے    سمندر   کو  اٹھا کر
وہ     شخص    جو   ساحل   پہ   کھڑا    سوچ    رہا    ہے 
*انصاری شکیب الحسن سر*

بچھڑتے وقت جو تم سونپ کر گئے تھے مجھے
وہ انتظار مرے چار سُو ابھی تک ہے

*عبدالرازق حسین*

میں تھا اور  تھی ساتھ تیری یاد مسلسل
کہہ دوں کہ تو ہی ساتھ تھا تو یہ عجب نہیں
*فرحت جبین باجی*

🍁🍁🍁 *میری پسندہ شعر*🍁🍁🍁
دشمنوں تم کو خوف کس کا ہے
مار   ڈالو   کہ   میں   اکیلا ہوں

*مرزا حامد بیگ*

No comments:

Post a Comment