احباب بزم محفل مشاعرہ
کہی ان کہی، سنی ان سنی سب معاف اب ہم تذکرہ کرتے ہیں بس اس چاندنی رات اور تنہائی کا سب سے پہلے عالم نظامی کی یہ غزل پیش خدمت ہے
*چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے*
*یاد ایسے میں تری دل میں چلی آئی ہے*
*وہ دغاباز ہے ظالم بڑا ہرجائی ہے*
*پھر بھی یہ دل ہے کہ اس کا ہی تمنائی ہے*
*وہ مری بزم تصور میں کچھ ایسے آئے*
*جیسے جنت مرے آنگن میں اتر آئی ہے*
*باغ فردوس ہے سرقہ ترے حسن رخ کا*
*اور تفسیر قیامت تری انگڑائی ہے*
*نہ کروں یاد میں تجھ کو تو یہ دم گھٹتا ہے*
*تیری چاہت مجھے اس موڑ پہ لے آئی ہے*
*نیند اوجھل ہوئی خوابوں کا سفر ختم ہوا*
*پھر وہی میں وہی یادیں وہی تنہائی ہے*
شاید اس سے قبل کبھی میں نورالحسنین کی ناول چاند ہم سے باتیں کرتا ہے کا تذکرہ کیا تھا۔ چاند گواہی دیتا ہے دنیا کے ان تمام عاشقوں کے عاشقی کی جیسے کہ ہیر رانجھا لیلی مجنوں شیریں فرہاد اور نہ جانے کئی ایسے اور ناکام عاشقوں کی جو آج بھی چاند کو دیکھ کر کسی اور کے چاند کو یاد کرنے بیٹھ جاتے ہیں۔
خیر ہمیں لایعنی باتوں سے کیا لینا دینا ہم اپنے اپنے چاند تاروں کو آج کے دور دیکھ کر خوش ہے۔
الحمدللہ آج کا مقابلہ بہتر سے بہترین کی طرف گامزن ہوگیا تمام اشعار عمدہ اور خوش دلی سے ارسال کیے گئے ہیں آپ تمام ہی قابل مبارکباد ہو۔
*رستوں کی نیند گئی قدموں کی چاپ سے*
*مجھ کو تمام رات میرا گھر نہیں ملا*
فہیم احمد صدیقی
*بہت کوشش میں کرتی ہوں اندھیرا ختم ہوں لیکن*
*کہیں تارےنہیں دکھتے کہیں پہ چاند آدھا ہے*
فہیم خاتون مسرت باجی
چلتے ہیں انعام اول کی طرف تو 🌹🌹 *انعام اول*🌹🌹 حاصل کیا ہے
*اجنبی شہر کے اجنبی راستے میری تنہائی پر مسکراتے رہے*
*میں بہت دیر تک یونہی چلتا رہا تم بہت دیر تک یاد آتے رہے*
مراسلہ ثنا ثروت صاحبہ
*ان ہی راستوں نے جن پر کبھی تم تھے ساتھ میرے*
*مجھے روک روک پوچھا ترا ہمسفر کہاں ہے*
مراسلہ سیدہ ھما فرحین
*اس راستے پہ کیسے چلوں میں ترے بغیر*
*مجھ سے اکیلے راستہ کٹنا تو ہے نہیں*
مراسلہ سید عبدالستار سر
*یہ جدائی کے اندھیروں میں دہکتی ہوئی رات*
*چاندنی چھوڑے گی اک دن مجھے پاگل کر کے*
مراسلہ وسیم راجا
*رات کو جب یاد آئے تیری خوشبوئے قبا*
*تیرے قصے چھیڑتے ہیں رات کی رانی سے ہم*
مراسلہ ڈاکٹر جواد احمد خان
🍁🍁🍁 *انعام دوم* 🍁🍁🍁
*محبت میں ایک ایسا بھی وقت آتا ہے انساں پر۔* *ستاروں کی چمک سے چوٹ لگتی ہے رگ جاں پر*
سید شفیع الدین نہری
*صبح کے اجالے میں ڈھونڈتا ہے تعبیریں*
*دل کو کون سمجھائے خواب خواب ہوتے ہیں*
مراسلہ محمد عتیق خلد آباد
*وقت کے ساتھ دن گزرتا ہے*
*اور پروانہ شب کو جلتا ہے*
*روشنی کو زمیں پہ پھیلانے*
*"صبح سورج نیا نکلتا ہے"*
*شب کی تنہائہوں میں اکثر ہی*
*کارواں اشک کا نکلتا ہے*
*رندؔ آوارگی بہت کر لی*
*گھر چلو اب تو دن بھی ڈھلتا ہے*
*رازق حُسین*
*جستجو کھوئے ہوؤں کی عمر بھر کرتے رہے*
*چاند کے ہم راہ ہم ہر شب سفر کرتے رہے*
مراسلہ قرۃالعین صاحبہ
*کیا ضروری ہے ہر رات کو چاند تم کو ملے*
*جگنووں سے نسبت رکھو چاندنی کا بھروسا نہیں*
مراسلہ عمران احمد خان
❤️❤️❤️ *انعام سوم* ❤️❤️❤️
*چاند جیسے ہی اُترتا ہے مرے کمرے میں*
*نیند جاتی ہےکہاں، خواب کہاں جاتے ہیں*
*رات بھر دُور خلاؤں میں کھڑے رہتے ہیں*
*پھر یہی انجم و مہتاب کہاں جاتے ہیں*
مراسلہ عبدالغفار سر جالنہ
*تھی اسقدر عجیب مسافت کہ کچھ نہ پوچھ*
*آنکھیں ابھی سفر میں تھیں، اور خواب تھک گئے*
قاضی فوزیہ انجم صاحبہ
*تو نہیں ہے تو مری شام اکیلی چپ ہے*
*یاد میں دل کی یہ ویران حویلی چپ ہے*
آفرین خان
بڑی بات ہے یا نعمتیں کہ وجود رات ہے
عبادتوں کی لذتیں کہ سکوت ساعت ہے
No comments:
Post a Comment