Sunday, December 13, 2020

عورت

*محترم اراکین بزم محفل مشاعرہ* 
🌹🌹 *السلام علیکم* 🌹🌹
آج کا مقابلہ اس ماں بیٹی بہن اور بیوی کے نام جو اپنے اہل خاندان کے لیے اپنی ہستی کو مٹا دیتی ہے اپنی ممتا نچھاور کرتی ہے۔ دن بھر کی تھکاوٹ کے بعد بھی کبھی حرف شکایت زبان پر نہیں لاتی مجھے اپنا ایک واقعہ یاد ہے جب میں پڑھائی میں کمزور تھا تب میری والدہ نصیحت کے لیے مارتی تھیں مگر خود ہی دلاسہ بھی دیتی تھیں کہ کیوں مارا یہ چیز ماں کی ممتا کہلاتی ہے۔
عورت ہر روپ میں اپنی محبت اور محنت اپنے خاندان والوں کے لئے رکھتی ہے وہ گھر کی مالکن سے لیکر نوکری تک بن جاتی ہے اپنی اولاد کی شہزادوں اور شہزادیوں کی مانند پرورش کرتی ہے اپنے خاوند کو سر کا تاج بنا کر رکھتی ہے بھائی کو آنکھوں کا تارا مانتی ہے اور باپکو اپنا پہلا ہیرو سمجھ کر اس کی بہت عزت کرتی ہے۔ 
مگر بدلے میں اسے کیا ملتا ہے کبھی خوشی کبھی اپنوں سے رسوائی کبھی دکھ کبھی گہرے زخم پھر بھی مسکرا مسکرا کر ہر ایک سے خواندہ پیشانی سے پیش آتی ہیں اپنی تکلیفوں کو کسی کے سامنے بیاں نہیں کرتی اس کی اس ادا پر علامہ اقبال نہ کہا تھا 
*وجودِزن سےہےتصویرِکائنات میں رنگ*
*اسی کےسازسےہےزندگی کاسوزِ دروں*
*مکالماتِ فلاطوں نہ لکھ سکی لیکن*
*اسی کے شعلےسےٹوٹاشرارِ افلاطوں*
     *علامہ اقبال*
یہ شعر  خان گوہر نایاب نے ارسال کیا اور بعد میں اس شعر کو فھیم خاتون مسرت باجی نے بھی بھیجا ہے 
قاضی فوزیہ انجم باجی کا کہنا ہے کہ
*یہ منظر یہ روپ انوکھے سب شہکار ہمارے ہیں*
*ہم نے اپنے خون جگر سے کیا کیا نقش ابھارے ہیں*
بلکل صحیح 
*مٹی پہ نمودار ہیں پانی کے ذخیرے*
*ان میں کوئی عورت سے زیادہ نہیں گہرا*

اس بات پر ایک لطیفہ یاد آیا 
بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔
خاوند: اللہ کی امان ہو، سب کو میرا  سلام کہنا۔
بیوی: تم تو مجھ سے جان ہی چھڑانے کیلیئے بیٹھے ہوتے ہو۔😂
خاوند: لا حول ولا قوة الا بالله

**********

بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔ 
خاوند: آج ادھر ہی رہو میرے ساتھ، کسی اور دن چلی جانا۔ 
بیوی: تم تو بس مجھے ہر وقت  اسی گھر میں قید ہی رکھنا چاہتے ہو۔ 😂
خاوند: لا حول ولا قوة الا بالله

**********

بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔ 
خاوند: جیسے تمہیں اچھا لگے۔ 
بیوی: تو گویا میرا ہونا نہ ہونا تمارے لیئے ایک برابر ہے۔ 
میری تو کوئی اہمیت ہی نہیں ہے اس گھر میں۔😂
خاوند: لا حول ولا قوة الا بالله

**********

بیوی: میں ذرا میکے جانا چاہتی ہوں۔ 
خاوند: کہو تو میں بھی تمہارے ساتھ چلوں؟
بیوی: یعنی میں میکے اس لیئے جا رہی ہوں کہ میری آپ سے وہاں پر ملاقات طے ہے؟ مجھے کچھ آرام چاہیئے، اس لیئے اُدھر جا رہی ہوں۔🤪
خاوند: لا حول ولا قوة الا بالله

**********

"ہر علم، ہر عالم، بشر، جن، بھوت، نباتات اور ساری جمادات ابھی تک کوئی ایسا جواب ڈھونڈنے سے قاصر ہیں جس سے "بیوی" راضی ہو جائے"😁
حافظ ابراہیم محمودی صاحب نے کہا کہ
*عورت ہوں مگر صورت کہسار کھڑی ہو*
*اک سچ کے تحفظ کے لیے سب سے لڑی ہوں*
عبدالستار سر نے بھی ماں اور بہن کی تعریف کی اور کہا کہ
*بہن کی التجا ماں کی محبت ساتھ چلتی ہے* 

*وفائے دوستاں بہر مشقت ساتھ چلتی ہے* 

        سید ضمیر جعفری
فھیم باجی نے عورت کے تعلق سے بہت عمدہ بات کہی کہ

*تربیت سےتیری میں انجم کاہم قسمت ہوا*
*گھرمیں میرےاجدادکاسرمایۂ عزّت ہوا*
*دفترِہستی میں تھی زرّں ورق تیری حیات*
*تھی سراپا دین ودنیاکاسبق تیری حیات*
       *کیفی اعظمی*
اشرف سر نے مان لیا کہ جینے کی حلاوت کس سے ہے اور کہا 
*تُم ہو تو غر بت وطن،  تُم بن ویران ہے چمن*
*ہو دیس یا پردیس جینے کی حلا وت تم سے ہے*
*مولانا حالی*

*اس راز کو عورت کی بصیرت ہی کرے فاش*
*مجبور ہیں، معذور ہیں، مردانِ خرد مند*

*کیا چیز ہے آرائش وقیمت میں زیادہ*
*آزادئ نسواں کہ زمرّد کا گلوبند!*

اقبال
ناجانے آج اشرف سر کو کیا ہوگیا بڑی اچھے اشعار ارسال کر رہے ہیں


محترمہ نقوی شاد زہرہ صاحبہ کا کہنا ہے کہ


*سرور جاں فزا دیتی ہے آغوش وطن سب کو*

*کہ جیسے بھی ہوں بچے ماں کو پیارے ایک جیسے ہیں*

سرفراز شاہد

*طاق پر جزدان میں لپٹی دعائیں رہ گئیں* 

*چل دیئے بیٹے سفر پر گھر میں مائیں رہ گئیں* 

افتخار نسیم



*تیرے دامن میں ستارے ہیں تو ہوں گے اے فلک* 

*مجھ کو اپنی ماں کی میلی اوڑھنی اچھی لگی* 

منور رانا..

*اتنی بے چین تھی اس رات مہک پھولوں کی*
*جیسے ماں جس کو ہو کھوئے ہوئے بچے کی تلاش*

احمد ندیم قاسمی


*اس نئے دور نے ماں باپ کا حق چھین لیا*
*اپنے بچوں کو نصیحت بھی نہیں کر سکتے*

عباس دانا
آج مقابلے میں کافی کم اراکین شریک ہوئے مگر جو شریک ہوئے وہ قابل تعریف ہے
انعام اول کے لیے جو شعر میں منتخب کیا ہو وہ اشرف سر کا آخر والا شعر ہے جس میں تصویر کا نچوڑ مل رہا ہے
🌹1️⃣🌹انعام اول🌹1️⃣🌹
*ڈٹ گئ راہ میں ہمیشہ توچٹانوں کی طرح*
*تیراہرروپ وفاعزّت وناموس بقاء*
*پھربھی ہردورمیں مردوں کی اطاعت کی ہے*
*تونےاس طرح بھی دنیامیں عبادت کی ہے*

2️⃣🌹انعام دوم🌹2️⃣ 
فھیم خاتون مسرت باجی  کا ہے

*تیری ہستی ہےزمانےکےلئےمشعلِ راہ*
*تیرےقدموں کےتلےجنّتِ فردوس بھی ہے*
*زندگی تیرےلئےعظمتِ معراج بھی ہے*
*آنکھ میں نور تو رنگوں میں حیاباقی ہے*
3️⃣🌹 *انعام سوم*🌹3️⃣
*مٹی پہ نمودار ہیں پانی کے ذخیرے*
*ان میں کوئی عورت سے زیادہ نہیں گہرا*
قاضی فوزیہ انجم باجی 
آج میں خواجہ کوثر باجی فریسہ باجی سید نسیم الدین سر انصاری شکیب الحسن سرسید وقار احمد عبدالملک نظامی سر سرتاج شاکر سر عقیل سر اشفاق سر اور دیگر ممبران کی کمی کو محسوس کیا 
 *خان محمد یاسر*

1 comment: