Wednesday, May 11, 2022

جدائی

*السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ*
احباب بزم محفل مشاعرہ 
رمضان المبارک کے بعد دوبارہ محفل میں رونق لوٹ آئی اس کے لیے اللہ کا شکر ہے۔ جویریہ جودت کی شادی بھی ہوگئی اس کی جویریہ کو اور ان کے اہل خاندان کو ہم تمام کی جانب سے دل کی گہرائیوں سے بہت بہت مبارکباد اور امید کرتے ہیں کہ وہ گروپ سے کبھی الگ نہین ہوں گی اپنے خاوند اور سسرالیوں کو وقت دے کر اپنی ذمہ داریاں نبھائے گی خاوند کو بھی اس محفل کا حصہ بنائے گی۔ 
ان شاءاللہ 
ابتدا شکیب بھائی نے بہت اچھی کی بہترین تمہید باندھا نتیجہ بھی بہت خوب تھا بھائی شکیب بھائی کی صلاحیتوں کا کیا کہنا اللہ ان کو خوش رکھے اور ان کی تمام تمناؤں کو پورا کرے۔ 
مگر سنیچر کے روز مقابلہ منعقد نہیں ہوسکا مقابلے کے لیے کوئی سامنے نہیں آیا خیر کوئی بات نہیں کیونکہ کل عبدالستار سر نے ان کی باری آنے پر سب کو بولنے پر مجبور کردیا اور سب نے بہت اچھا بولا۔ فھیم باجی ستار کی شکایت بھابی مت کیجیے کہ وہ گروپ پر بہت اچھی باتیں کرتے ہیں بتائیے کہ آج کل وہ گروپ پر نہیں آرہے اس سے گھر کا اور گروپ کا ماحول خوشگوار بنے رہے گا۔
میں اکثر اصل مدعے سے ہٹ جایا کرتا ہوں اب آتے ہیں نتیجے کی طرف  میں نے ایک تصویر مقابلے کے لیے دیا تھا جسے دیکھ کر ماضی کی یادیں تازہ ہوگئی زیادہ تبصرہ نہیں کروں گا کیونکہ ایک ایک شعر کہیں صفحات کو بھرنے کے لیے کافی ہے۔
پھر بھی خان گوہر نایاب صاحبہ نے ارسال ہوئی غزل
وہ ہم سفر تھا مگر اس سے ہم نوائی نہ تھی 
کہ دھوپ چھاؤں کا عالم رہا جدائی نہ تھی 

نہ اپنا رنج نہ اوروں کا دکھ نہ تیرا ملال 
شب فراق کبھی ہم نے یوں گنوائی نہ تھی 

محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھا 
شکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی 

عداوتیں تھیں، تغافل تھا، رنجشیں تھیں بہت 
بچھڑنے والے میں سب کچھ تھا، بے وفائی نہ تھی 

بچھڑتے وقت ان آنکھوں میں تھی ہماری غزل 
غزل بھی وہ جو کسی کو ابھی سنائی نہ تھی 

کسے پکار رہا تھا وہ ڈوبتا ہوا دن 
صدا تو آئی تھی لیکن کوئی دہائی نہ تھی 

کبھی یہ حال کہ دونوں میں یک دلی تھی بہت 
کبھی یہ مرحلہ جیسے کہ آشنائی نہ تھی 

عجیب ہوتی ہے راہ سخن بھی دیکھ نصیرؔ 
وہاں بھی آ گئے آخر، جہاں رسائی نہ تھی 

https://youtu.be/vee-ARvduA4
ضرور سنئیے۔

اکثر ہماری ناچاقیاں ہمارے اپنوں کو ہم سے دور کر دیتی ہے۔  جب کسی نا اتفاقی کا عمل ہو تو اس کی تحقیق کرنا بھی سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا کیونکہ آج ذرا ذرا سی بات پر رشتے ٹوٹ رہیں ہے اور شیطان تو بیٹھا ہی ہے رشتے توڑنے کے لیے وہ کہاوت ہے نا *عقلمند کو اشارہ کافی ہے*
🌹🌹🌹 *انعام خصوصی* 🌹🌹🌹

بحال کر یا مراسم کو توڑ دے یکسر
یہ درمیاں کی اذیت سے ان نکال مجھے
*شکیب الحسن سر*
جاتے ہو خدا حافظ ہاں اتنی گزارش ہے 

جب یاد ہم آ جائیں ملنے کی دعا کرنا 

*محترمہ فھیم خاتون مسرت باجی*

💐💐💐   *انعام اول* 💐💐💐
 
مریضان محبت کو فقط دیدار یار کافی ہے
ہزاروں طب کے نسخوں سے نگا یار بہتر ہے
*محترمہ فرحت جبین صاحبہ*


کتنے دن بعد پھر آج ان سے ملاقات ہوئی
رک گیا وقت درخشندہ مری رات ہوئی
پھر نگاہوں نے نگاہوں سے سنا قصۂ شوق
پھر اشاروں ہی اشاروں میں ہر اک بات ہوئی
*خان آفرین*
ہواہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم
کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی
*ثنا ثروت صاحبہ*

🥈🥈🥈  *انعام دوم* 🥈🥈🥈

جاتے جاتے ان کا رکنا اور مڑ کر دیکھنا
جاگ اٹھا آہ میرا درد تنہائی بہت

*محمد عقیل سر*

ایک نظر مڑ کر دیکھنے والے
کیا یہ خیرات پھر نہیں ہوگی؟
*سیدہ ھما غضنفر جاوید صاحبہ*
 
اک بار اور دیکھ کر آزاد کر دے مجھے محسن
کہ میں آج بھی تیری پہلی نظر کی قید میں ہوں
*حافظ ابراھیــــــــم خان محمودی صاحب*
  🥉🥉🥉 *انعام سوم* 🥉🥉🥉
انا کے موڑ پربچھڑے تو ہم سفر نہ ملے 

ہم ایک شہر میں رہ  کر بھی عمر بھر نہ ملے 
*خان گوہر نایاب*
 
عین  ممکن ہے، بدل جائے ارادہ  اس کا
دیکھتے اس کو رہو ،تانگہ گزر جانے تک
          *ساجد مقصود صاحب*

بہت بہت شکریہ اپ تمام احباب کا کہ آپ نے تصویر پر شعر مقابلے میں شرکت کی اور محفل کو رونق بخشی۔
*خان محمد یاسر*

No comments:

Post a Comment